اتوار 9 ستمبر, 2018
زاہدان (ہمگام نیوز) نماہندہ ہمگام کے اطلاعات کے مطابق آج صبح مقامی وقت ساڑھے نو بجے کے قریب ایران کے زیر تسلط مقبوضہ مغربی بلوچستان کے پہرہ/ایرانشہر سرباز کے قرب و جوار پہاڑی سلسلے کوہ زرد رحمن آباد کے مقام پر چابہار ٹو زاھدان کی طرف موٹر گاڑیوں کے روانگی سفر دوران ایرانی مرصاد فورس کی جانب سے خودرو کارموٹرز پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتجے میں ان پیٹرول گاڑیوں میں تیزی سے آگ بھڑک اٹھی جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کے آپسی خطرناک ایکسیڈنٹ میں دو خودرو کارموٹر اور مسافر منی بس اور پک اپ گاڑیاں جل کر مکمل خاکستر ہوگئے،جس میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق چوبیس افراد زخمی ہوگئے ہیں جن میں ایک سال کا معصوم بلوچ بچہ جسے زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ راستے ہی میں زخموں کی تاب نہ لا کر مجموعی طور چار افراد شہید ہوگئے۔اس کے علاوہ چوبیس افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،ان کے لواحقین بے بسی کی عالم میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ اپنے زخمی اور شہید ہونے والون کو قبرستان اور ہسپتالوں کی جانب روانہ ہوئے۔ یاد رہے مغربی مقبوضہ بلوچستان میں قابض ایرانی گجر جس نے عرصہ دراز سے بلوچ قوم کے فرزندوں پر زندگی کے ہر شعبے میں اپنی ظلم و جبر کا بازار گرم کررکھی ہے۔خصوصا معاشی حوالے سے ان پر عرصہ حیات اجیرن بنا چکی ہے ،بلوچ نوجوانوں کیلئے روزگار کے تمام دروازے بند کیئے جاچکے ہے ،ان حالات میں بحالت مجبوری وہ اپنے زندگی کی گزر بسر کرنے کیلئے کچھ مقدار میں ڈیزل و پیٹرول کی خرید و فروخت کرتے ہیں تاکہ اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے ،لیکن جارح ایرانی مرصاد فورس کے آج کے اندھا دھند فائرنگ سے ایرانی فورس نے بلوچ نسل کشی کو جاری رکھ کر یہ ثابت کیا کہ وہ بلوچ قوم کو کسی صورت کئی بھی رعایت دینے کو تیار نہیں ،آج کے اس خونی واقعہ میں اموات اور زخمیوں کی مکمل تفصیلات کیلئے مزید رابطہ کرنے کی کوشش جاری ہے۔