اتوار 9 ستمبر, 2018
لندن (ہمگام نیوز ) بلوچ آزادی پسند پارٹی بلوچستان فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے ایک پالیسی بیان میں ایرانی حکومت کے ہاتھوں مقبوضہ بلوچستان کے مغربی حصوں میں روزانہ کی بنیاد پہ اختیار کیا ہوا بلوچ قوم کی منظم نسل کشی جس میں سیاسی کارکنان کی ماورائے عدالت پھانسی، ماورائے قانون ہلاکتیں ، تشدد سے اموات، سیاسی کارکنان کی بیجا اغواکاریاں، انھیں ابلاغ سے محروم رکھنا، ہدف بنا کر ہلاکتیں اور عام عوام کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنانا شامل ہے کے نتیجے میں ٹویٹر پہ احتجاجی طور پر ایک انسانی حقوق مہم چلانے کا اعلان کرتی ہے۔
ایرانی جیلوں میں سینکڑوں بلوچ جائز انصاف کے نظام تک عدم رسائی کے حسرت زدہ حالت میں پڑے ماورائے عدالت ظالمانہ انداز کے پھانسی لگنے میں اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔
بمشکل کوئی ایک ایسا دن گزرتا ہے کہ ایران کے فارسی مذہبی حکومت کی بے لگام القدس فورسز کے ہاتھوں بلوچ کارکنان شہید نہیں ہوتے ہیں۔ ایف بی ایم کے بلوچ کارکنان قابض ایرانی حکومت کی بلوچ عوام کے خلاف اس کی نوآبادکارانہ راج میں ظلم و بربریت کو اپنی ٹویٹر مہم میں ایش ٹیگ#IranStopBalochGenocideکے ذریعے اہم نکتہ بنائینگے۔
فری بلوچستان موومنٹ بلوچ سیاسی کارکنان اور انسانی حقوق کے مہم کاروں، عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ کے کونسل برائے انسانی حقوق، ایمنیسٹی انٹرنشینل، ہیومن رائٹس وآچ، ایشین ہیومن رائیٹس کمیشن اور آکسفام کو ایف بی ایم اپنے ہونے والے انسانی حقوق کے احتجاجی مہم میں تعاون کرنے کی درخواست کرتی ہے تاکہ فارسی آبادکارانہ راج کے زیر تسلط ایرانی حکومت کا بلوچ اور دوسرے اقوام کے خلاف ظلم و بربریت کو دنیا کے سامنے فاش کیا جائے۔
مہم بہ مورخہ: پندرہ ستمبر، دوہزار اٹھارہ
(15th September, کو ہوگی۔2018)