کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ وطن موومنٹ کے سربراہ اور بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر قادر بلوچ نے اپنے جاری کئے گئے ایک اخباری بیان میں قبضہ گیر ایرانی ریاست کی جانب سے گزشتہ دنوں 22 افراد کی اجتماعی پھانسی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کا مرتکب ہے گزشتہ دنوں اجتماعی طور پر سزائے موت دیئے جانے والوں میں بلوچ کرد اور عرب شامل ہے اس سے قبل بھی سینکڑوں بلوچوں کو ایرانی ریاست کی جانب سے پھانسی دیئے جاچکے ہیں اور اب بھی ایرانی جیلوں میں ہزاروں بلوچ اور دیگر اقوام کے افراد پابند سلاسل ہے خدشہ ہے کہ انہیں بھی پھانسی کی سزا سنائی جائی گی کیونکہ اب تک سلسلہ وارپھانسی دیئے جانے والوں افراد کی تعداد سات سو سے زیادہ ہے ان میں بچے اور بزرگ شامل ہیں ان میں اکثریت بلوچوں کی ہے گزشتہ دنوں بھی کئی کم عمر بچوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا جبکہ ایرانی ریاست نام نہاد الزامات کے تحت کسی کو مذہب کی بنیاد اور کسی آزادی کی مطالبہ کے بنیاد پر شہید کیا جارہا ہے ترجمان نے کہاکہ ایران نہ صرف بلوچ نسل کشی کررہی ہے بلکہ دیگر اقوام کرد اور عرب بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں مغربی بلوچستان میں ایرانی ریاست کے ہاتھوں انسانی حقو ق کے خلاف ورزیوں پر مبنی کاروائیوں کے روک تھام کے لئے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کردار اداکریں عالمی دنیا ایران کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کے بجائے ان کے جنگی جرائم پر مبنی کاروائیوں کے پیش نظر ان کے خلاف کاروائی کریں ایک طرف ایرانی ریاست بلوچ وطن پر بلجراور غیر قانونی طور پر قبضہ کرچکے ہیں اور دوسری طرف بلوچ قوم کو حق آزادی سے محروم رکھنے کے لئے ان کی نسل کشی کررہی ہے آئے روز سرعام پھانسیوں کے واقعات کے سلسلوں میں تیزی لائی جارہی ہے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران ایک طرف مغربی بلوچستان میں بلوچ حریت پسندوں کو شہید کررہی ہے اور دوسری طرف عالمی دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوششیں تیز کررہی ہیں تاکہ وہ اس آڑ میں اپنی مجرمانہ کاروائیوں پر عالمی دنیا کی زبان کوبند رکھیں عالمی برادری مفادات اور مصالحت کا لبادہ اتارکر ایران پر نوازشات و عنایات کے بجائے ان کی دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لے فی الفور کردار اداکرکے بلوچ قوم کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی مدد کریں اگر ایران کے خلاف کاروائی کے بجائے سردمہری اور زبان بندی کا مظاہرہ کیا گیا اور ان کی المناک اور وحشیانہ اقدامات اور بے رحمانہ پالسیوں پر انگلی نہیں اٹھائی گئی تو ان کی بد معاشیوں سے کوئی بھی خطہ محفوط نہیں رھے گا ایرانی سامراج خطے میں جس انسانی المیہ کو جنم دے رہے ہیں اس کے خلاف آنکھیں بند کرنا انسانی حقوق کی پائمالیوں کی حوصلہ افزائی کی مترادف ہے پوری دنیا اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ ایرانی سامراج مغربی بلوچستان پر غاصبانہ قبضہ کررکھاہے اورمغربی بلوچستان ایران کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ مقبوضہ علاقہ ہے مغربی بلوچستان میں اب تک دہشت گردی کے سینکڑوں واقعات میں ہزاروں بلوچوں کو ریاستی دہشت گردی کابھینٹ چڑھاکر شہید کیا گیاہے لیکن اس کے باوجود ان کے مظالم کی مذمت اور تشویش کے بجائے خاموشی کا مظاہرہ کیا جارہاہے جو کہ افسوس کاباعث ہے انسانی حقوق کا اصولا احترام کا تقاضایہی ہے کہ عالمی دنیا بلوچ مسئلہ سے غافل نہ ہو بلکہ خطے میں پائیدا ر امن کے لئے رست سمت اور ٹھوس اقدامات اٹھاکر جاری طویل خونریزی کے حل کے لئے اپنی کوششوں کو تیز کریں
مغربی بلوچستان میں بائیس بلوچوں کی پھانسیوں کی شدید مزمت کرتے ہیں۔قادر بلوچ