آزادی بلوچ قوم کا حق، قبضہ گیری کے خلاف جدوجہد عین شریعت کے مطابق ہے،بلوچ جہدکاروں کو غدار کہنے والے خود غدار ہیں، مولانا عبدالرحیم شاہوانی، مولوی حمیداللہ شاہوانی، اسداللہ قاری زبیر پندرانی اور حافط عبدلرحمان بنگلزئی کا مشترکہ بیان
بلوچ علماء فورم کے چیئرمین مولانا عبدالرحیم شاہوانی، مولوی حمیداللہ شاہوانی، اسداللہ قاری زبیر پندرانی اور حافط عبدلرحمان بنگلزئی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ آزادی بلوچ قوم کا حق ہے مزہب اسلام کو بلوچ آزادی کے خلاف ڈھال سمجھ کر استعمال کرنا گناہ گبیرہ ہے اسلام نے قبضہ گیر کے خلاف جدوجہد کی شرعی اور عین اسلامی نقطہ نظر قراردیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی ملک نہیں شروع سے مختلف اقوام جن میں بلوچ سندھی اور پشتون سمیت دیگر شامل ہیں اسلام کے نام پر ان سے دھوکہ کیا گیا
آزادی بلوچ قوم کا حق، قبضہ گیری کے خلاف جدوجہد عین شریعت کے مطابق ہے،بلوچ جہدکاروں کو غدار کہنے والے خود غدار ہیں، مولانا عبدالرحیم شاہوانی، مولوی حمیداللہ شاہوانی، اسداللہ قاری زبیر پندرانی اور حافط عبدلرحمان بنگلزئی کا مشترکہ بیان
بلوچ علماء فورم کے چیئرمین مولانا عبدالرحیم شاہوانی، مولوی حمیداللہ شاہوانی، اسداللہ قاری زبیر پندرانی اور حافط عبدلرحمان بنگلزئی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ آزادی بلوچ قوم کا حق ہے مزہب اسلام کو بلوچ آزادی کے خلاف ڈھال سمجھ کر استعمال کرنا گناہ گبیرہ ہے اسلام نے قبضہ گیر کے خلاف جدوجہد کی شرعی اور عین اسلامی نقطہ نظر قراردیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی ملک نہیں شروع سے مختلف اقوام جن میں بلوچ سندھی اور پشتون سمیت دیگر شامل ہیں اسلام کے نام پر ان سے دھوکہ کیا گیا حالانکہ جمعیت العلمائے ہند اور مولانا ابولکلام آزاد اور سیداحمد شاہ بخاری جیسے عظیم ہستیوں نے پاکستان کی قیام اور ہندوستان کی تقسیم کی مخالفت کی اور کہا کہ ہندوستان کی آبادی کو تقسیم کرکے دراصل برطانیہ اپنے لیے ایک طفیلی ریاست کے نام سے پاکستان تشکیل دے رہا ہے جسے دوقومی نظریہ میں ملفوف کرکے دنیا کے آنکھوں میں دھول جھونکا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ انگریز استعمار کےخلاف ہندوستانی مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کرحریتی تحریک میں حصہ لیا اور انہوں نے پوری دنیا کے لیے اس بات کی اسلامی نقطہ نگاہ سے تشریح کہ کہ آزادی کے لیے جدوجہد چاہے قبضہ گیر یا نام نہاد مسلمان ہو یا غیر مسلم ان کے خلف جہاد فرض ہے کیونکہ اسلام قبضہ کی اجازت نہیں دیتا اور قابض کا کوئی مذہب نہیں ہوتا بلکہ اس ان کا مزہب دہشت گردی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ آج بلوچ تحریک آزادی کے خلاف چند نام نہاد گروپس اسلام کا نام کا استعمال کرکے نہ صرف مرتد ہوچکے ہیں بلکہ اسلام کو ڈھال سمجھ کر استعمال کرنا انہوں نے اپنا اوڑنا بھچونا بنایا ہوائے جو نہ صرف سرزمیں بلوچستان غداری کے مترادف ہے بلکہ اسلام سے بھی غداری کا شاخسانہ ایسے لوگ اللہ کی عذاب سے نہیں بچ سکتے انہوں نے کہ کہ جو گروپس خود کو مسلمان بلوچ اور آزادی پسندوں کے لیے کافر لفظ کا استعمال کرکے شاہ کی وفاداری میں اتنے غرق ہوچکے ہیں کہ وہ اپنا دین وایمان بھول گئے ہیں انہوں نے کہا مذہبی جماعتیں بھی جارحانہ فخر کے ساتھ پاکستان کے ساتھ دوستی پر ناز کرتے ہوئے ان کے انتخابات اور الیکشن میں جنونی حد تک حصہ لے رہے ہیں جب کہ یہی ریاست ہزاروں لوگوں کو قتل کرکے اپنے ہاتھ انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اس ریاست کا ساتھ دینا اس کے جرم میں برابر کے شریک ہونے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں بھی اللہ تعالٰی اور سنت رسولﷺ کے احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں جبکہ بلوچ علماء فورم انہیں مناظرہ کی دعوت دیتے ہوئے چیلنج کرتا ہے کہ وہ ثابت کریں کہ بلوچستان کی آزادی کی جدوجہد کیوں غلط ہے اور پاکستان کی قبضہ کیوں جائز ہے؟ جب کہ بلوچستان ہزاروں سال سے وجود رکھتا ہے اور پاکستان کو انگریز نے بنایا کیا ایک انگریزی طفیلےریاست کو مسلمان رہاست کہا جاسکتا ہے جہاں اسلام کی ایک قانون وقائدہ نہیں جب کہ اسلام کے نقطہ نظر سے اگر دیکھا جائے تو واحد اسلامی ریاست تو بلوچستان جن کا کلچر رہن سہن طریقے مکمل طور پر اسلامی ہے