ورلڈ بلوچ ویمنز فورم (بلوچ نیاڑی) کی تمام آزادی خواہ بلوچ تنظیموں سے اتحاد کے لئے کھلے دل سے اقدامات کرنے کی اپیل


ڈاکٹر مروارید بلوچ سیکرٹری جنرل ورلڈ بلوچ ویمنز فورم نے مرکزی بیان جاری کیا ھے ” آزدی کے حصول اور ٹکڑوں میں تقسیم شدہ بلوچستان کی نوری نصیر خان کی سرحد واپس حاصل کر ے کے لئے جاری تحریک آزادی لا انتہا قربانیاں دیتے ہوئے منزل کی جانب بڑھ رہی ھے۔ قبضہ گیر پاکستان ایران اور چین ایک دوسرے سے مختلف قوم و ملک بونے کے باوجود صرف بلوچ دشمنی کے واحد نکتے پر متحد ہیں، مشترکہ پالیسی ترتیب دیتے ہیں یہاں تک کہ انٹیلیجنس شیئر کرتے مشترکہ جنگی مشقیں اور آپریشن بھی کرتے ھیں لیکن بلوچ ایک سرزمین کے فرزند ھوتے ھوئے اور ایک بی عظیم مقصد پر فدا ھونے کے باوجود مشترکہ حکمت عملی، متفقہ ترجیحات اور متحدہ لائحہ عمل کے حامل نہیں جسکا فائدہ دشمن اٹھا کر بھرپور حملے کر رھا ھے اور اس کا نقصان نہتی بلوچ سول آبادی نسل کشی کا شکار ھونے کی صورت میں اٹھا رھی بے۔


 

ورلڈ بلوچ ویمنز فورم (بلوچ نیاڑی) کی تمام آزادی خواہ بلوچ تنظیموں سے اتحاد کے لئے کھلے دل سے اقدامات کرنے کی اپیل ۔

بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے کمیٹی برائے اتحاد کا قیام قابل ستائش عمل ھے۔

بحرین 13 مئی 2016
ڈاکٹر مروارید بلوچ سیکرٹری جنرل ورلڈ بلوچ ویمنز فورم نے مرکزی بیان جاری کیا ھے ” آزدی کے حصول اور ٹکڑوں میں تقسیم شدہ بلوچستان کی نوری نصیر خان کی سرحد واپس حاصل کر ے کے لئے جاری تحریک آزادی لا انتہا قربانیاں دیتے ہوئے منزل کی جانب بڑھ رہی ھے۔ قبضہ گیر پاکستان ایران اور چین ایک دوسرے سے مختلف قوم و ملک بونے کے باوجود صرف بلوچ دشمنی کے واحد نکتے پر متحد ہیں، مشترکہ پالیسی ترتیب دیتے ہیں یہاں تک کہ انٹیلیجنس شیئر کرتے مشترکہ جنگی مشقیں اور آپریشن بھی کرتے ھیں لیکن بلوچ ایک سرزمین کے فرزند ھوتے ھوئے اور ایک بی عظیم مقصد پر فدا ھونے کے باوجود مشترکہ حکمت عملی، متفقہ ترجیحات اور متحدہ لائحہ عمل کے حامل نہیں جسکا فائدہ دشمن اٹھا کر بھرپور حملے کر رھا ھے اور اس کا نقصان نہتی بلوچ سول آبادی نسل کشی کا شکار ھونے کی صورت میں اٹھا رھی بے۔ بین الاقوامی قوتیں اسی کمی کے باعث آگے بڑھنے سے ھچکچا رھی ھیں۔ ذاتی گروھی تنظیمی مفادات سے قومی آزادی کا مقصد عظیم تر ھے جو اتحاد اور یکجہتی کا متقاضی ھے۔ بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے اتحاد کمیٹی تشکیل دینا وقت کی ضرورت کا ادراک کرتے ہوئے اٹھائے جانے والا مستحسن قدم ھے جس سے بی ایل اے کی اتحاد کے لئے سنجیدگی کا علم ھوتا ھے۔ اس سے پہلے بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ واجہ براھمداغ بگٹی، بلوچ نیشنل موومنٹ کے واجہ واحد کمبر و چیئرمین خلیل بلوچ بھی اتحاد کی پیشکش کر چکے ھیں۔ ڈاکٹر منان بلوچ نے بھی اتحاد کی راہ ھموار کرتے ھوئے شہادت کا درجہ حاصل کیا۔ سنگت حیربیار بلوچ نے اتحاد کے لئے دو نکات پیش کئے جن پر سبھی کو اتفاق ھے ۔ اتحاد کمیٹی تشکیل دینے سے اتحاد کے عملی شکل اختیار کرنے کی راہ کھل گئی ھے۔ تمام آزادی خواہ تنظیموں سے اپیل بے کہ اس کمیٹی سے بھرپور تعاون کریں ۔ ذاتی رنجش گلے شکوے بھول کر قومی آزادی کی جھد کے حوالے سے اختلافات (اگرھیں) پر کھل کر بات کریں اور کھلے دل سے سنیں۔ اسی دوران تمام تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ ورکنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو اتحاد کے سبھی پہلوؤں اور ممکنہ متحدہ پلیٹ فارم کے سٹرکچر پر غور کرے جسے جلد سے جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔ بلوچستان آجو بات “

Source: Facebook

Naela Quadri Baloch
twitter
Youtube
Facebook